vosa.tv
Voice of South Asia!

استنبول میں پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور

0

ترکیہ کی میزبانی میں استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور نو گھنٹے طویل مشاورت کے بعد اختتام پذیر ہوگیا۔

مذاکرات میں دونوں ممالک کے وفود نے دوحہ میں ہونے والے پہلے دور کے نکات پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا۔ پاکستان نے افغان طالبان کو دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ایک جامع پلان پیش کیا، جس پر افغان وفد نے غور کا آغاز کردیا ہے اور آئندہ دنوں میں باضابطہ جواب دینے کا عندیہ دیا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے مذاکرات کے دوران ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے خلاف فوری کارروائی پر زور دیا اور واضح کیا کہ افغانستان کو ہر صورت دہشت گرد عناصر کو قابو میں لانا ہوگا۔ پاکستان کی جانب سے دو رکنی وفد شریک ہوا، جبکہ افغان وفد کی قیادت نائب وزیر داخلہ رحمت اللہ مجیب نے کی۔ مذاکرات دوپہر ڈھائی بجے شروع ہو کر رات گئے تک جاری رہے۔ترکیہ نے مذاکرات کی میزبانی کی جبکہ قطر نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔ افغان میڈیا کے مطابق مذاکرات جزوی طور پر کامیاب رہے، جن میں سرحدی نگرانی کے نظام، فضائی حدود کے احترام، تجارتی رکاوٹوں کے خاتمے اور افغان مہاجرین کی جبری واپسی کے مسائل پر بات چیت ہوئی۔ افغان نیوز چینل طلوع نیوز نے اپنی رپورٹ میں وزیر دفاع خواجہ آصف کے اس بیان کو نمایاں طور پر اجاگر کیا، جس میں انہوں نے مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں کھلی جنگ کے امکان کا ذکر کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.