امریکی وفاقی اپیل عدالت نے عبوری فیصلہ جاری کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کم از کم چند دن تک پورٹ لینڈ، اوریگون میں نیشنل گارڈ بھیجنے سے روک دیا۔
واشنگٹن اور پورٹ لینڈ میں نیشنل گارڈ کے استعمال سے متعلق قانونی کشمکش میں نیا موڑ آ گیا ہے۔ وفاقی اپیل عدالت نے عبوری فیصلہ جاری کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کم از کم چند دن تک پورٹ لینڈ، اوریگون میں نیشنل گارڈ بھیجنے سے روک دیا۔ دوسری جانب واشنگٹن، ڈی سی کی عدالت نے اس درخواست پر سماعت کی جس میں دو ہزار سے زائد فوجیوں کو دارالحکومت کی سڑکوں سے ہٹانے کی استدعا کی گئی تھی۔یہ مقدمات اس وسیع قانونی لڑائی کا حصہ ہیں جو اس وقت جاری ہے جب ٹرمپ نے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیرِ انتظام شہروں میں وفاقی فوجی تعینات کرنے کی کوشش کی۔ شکاگو میں گارڈز کی تعیناتی اب بھی رکی ہوئی ہے اور فریقین سپریم کورٹ کے فیصلے کے منتظر ہیں۔پورٹ لینڈ میں، جج کارن ایمرگٹ نے اس ماہ دو احکامات جاری کیے تھے جو ٹرمپ کو ریاستی گارڈ تعینات کرنے سے روکتے تھے۔ لیکن نائنٹھ سرکٹ کورٹ آف اپیلز نے ایک حکم عارضی طور پر معطل کر دیا، جس سے ٹرمپ کو دو سو گارڈز کی کمان سنبھالنے کا حق ملا، مگر انہیں تعینات کرنے کی اجازت تاحال نہیں ملی۔شکاگو میں، جج اپریل پیری نے نیشنل گارڈ کی تعیناتی کو روکنے کا حکم برقرار رکھا ہے جب تک سپریم کورٹ اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کرتی۔ وفاقی وکلا نے تعیناتی کی اجازت کے لیے عدالتِ عظمیٰ سے ہنگامی مداخلت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔