شکاگو: پاکستانی نژاد امریکی ماریہ مظفر نے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ حاصل کرلیا
شکاگو میں کونسل آف اسلامک آرگنائزیشن آف گریٹر شکاگو کے 33ویں سالانہ گالا میں پاکستانی نژاد امریکی ماریہ مظفر کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یہ تقریب 19 اکتوبر 2025 کو ڈری لین، اوک بروک، الینوائے میں منعقد ہوئی، جس میں مختلف عقائد اور پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔ کونسل آف اسلامک آرگنائزیشن آف گریٹر شکاگو 70 سے زائد مسلم تنظیموں کا ایک فیڈریشن ہے جو شکاگو کے عظیم تر علاقے اور الینوائے میں مسلم کمیونٹی کے لیے متحد پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہا ہے۔ تنظیم کا مشن شہری مشغولیت، تعلیم، کمیونٹی کی تعمیر اور بین المذاہب تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس سال کی تقریب کا تھیم “اب پہلے سے کہیں زیادہ، ایک ساتھ کھڑے ہوں” تھا، جس نے ایمان، انصاف اور ہمدردی کی مشترکہ اقدار کے ذریعے اتحاد کا پیغام دیا۔ماریہ مظفر ایک ایوارڈ یافتہ قانون ساز، وکیل، ثالث، مصنف اور پالیسی ڈرافٹر ہیں جنہوں نے گزشتہ 15 برسوں میں قانون سازی کے متعدد اہم مسودے تیار کیے جن میں فوجداری انصاف میں اصلاحات، خواتین کو بااختیار بنانے، مساوات، صحت کی دیکھ بھال، اور اسکولوں میں شمولیت جیسے موضوعات شامل ہیں۔ ان کی تیار کردہ قانون سازی میں میڈیا لٹریسی مینڈیٹ، الینوائے کی خواتین و لڑکیوں کی کونسل مینڈیٹ، فوڈ ڈیزرٹس ریزولوشن اور فریش فوڈ فنڈ جیسے اقدامات شامل ہیں، جنہوں نے ہزاروں زندگیوں پر مثبت اثر ڈالا۔انہوں نے مسلم کمیونٹی کے مفاد میں بھی نمایاں کام کیا، جن میں جامع ایتھلیٹک لباس ایکٹ، حلال کوشر ایکٹ، محمد علی ڈے، اور ودی الفیوم کانگریس کی قرارداد شامل ہیں۔ ماریہ مظفر الینوائے یونیورسٹی کالج آف لاء اور یونیورسٹی آف الینوائے کی سابق طلباء تنظیم کی صدر رہ چکی ہیں اور نوجوان قیادت کی تربیت کے لیے سرگرم ہیں۔ ویمن اینڈ گرلز کونسل کی لیڈرشپ کمیٹی کی شریک چیئر کے طور پر، جسے گورنر جے بی پرٹزکر نے مقرر کیا، انہوں نے “الینوائے گرلز لیڈ” پروگرام قائم کیا۔ان کے مضامین غیر انسانی سلوک کے خاتمے اور انسانی ہمدردی کے فروغ پر ملکی و بین الاقوامی جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔ پی بی ایس کی دستاویزی فلم دی گریٹ مسلم امریکن روڈ ٹرپ نے انہیں امریکہ کے 20 نمایاں تبدیلی لانے والے رہنماؤں میں شامل کیا۔ ماریہ مظفر کی کتاب ایک مصنوعی دنیا میں مادہ کی زندگی کیسے گزاری جائے بھی مقبول ہوئی، جسے وہ خدا کی رحمت، فضل اور رہنمائی سے متاثر ہوکر انسانیت کے لیے اپنا پیغام قرار دیتی ہیں۔