
جاپان کی پارلیمنٹ منگل کو نئی وزیرِاعظم کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالنے جا رہی ہے، جہاں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی رہنما سانائے تاکائچی ملک کی پہلی خاتون وزیرِاعظم بننے کے لیے کوشاں ہیں۔
تاہم سانائے تاکائچی کی جماعت، جو دہائیوں سے جاپان کی سیاست پر غالب رہی ہے، حالیہ برسوں میں بدعنوانی اسکینڈل اور مہنگائی کے بحران کے باعث پارلیمانی اکثریت کھو چکی ہے۔ سابق اتحادی جماعت کومیتو کے ساتھ تعلقات ختم ہونے کے بعد ایل ڈی پی کو حکومت سازی کے لیے کسی نئی جماعت کی حمایت درکار ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایل ڈی پی اور جاپان انوویشن پارٹی کے درمیان ممکنہ اتحاد پر بات چیت جاری ہے، تاہم حتمی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ تاکائچی سابق وزیراعظم شینزو آبے کی قریبی ساتھی سمجھی جاتی ہیں اور اُن کی پالیسیوں میں دفاعی بجٹ میں اضافہ اور روایتی قدامت پسند مؤقف نمایاں ہے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر وہ کامیاب بھی ہو جائیں تو کمزور اکثریت کے باعث اُن کی حکومت کو استحکام کے چیلنجز کا سامنا رہے گا۔