نیویارک: صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے نیویارک سٹی کے 34ویں اسٹریٹ بس وے منصوبے پر فوری طور پر کام روکنے کا حکم دے دیا ہے، بصورتِ دیگر مالی نتائج کی تنبیہ کی گئی ہے۔
وفاقی ہائی وے ایڈمنسٹریشن کے عہدیدار شان میک ماسٹر نے ایک خط میں نیویارک سٹی حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے پر تمام سرگرمیاں اس وقت تک بند کی جائیں جب تک وفاقی ادارہ منصوبے کے منصوبہ جات کا جائزہ مکمل نہیں کر لیتا۔خط میں کہا گیا کہ منصوبے کے باعث "مسافروں اور تجارتی سامان کی محفوظ نقل و حرکت، بڑی گاڑیوں کی ترسیل، اور ہنگامی سروسز کی رسائی متاثر ہو سکتی ہے۔” یہ منصوبہ مین ہٹن کے وسط میں 14ویں اسٹریٹ بس وے کے بعد دوسرا کروس ٹاؤن بس وے قرار دیا جا رہا تھا، جو ٹریفک میں بسوں کی رفتار بڑھانے میں مؤثر ثابت ہوا ہے۔نیویارک سٹی ڈپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن نے اپنے ردعمل میں کہا کہ مڈٹاؤن کے زیادہ تر مسافر پبلک ٹرانزٹ کے ذریعے سفر کرتے ہیں، اس لیے انہیں تیز اور قابلِ اعتماد بس سروس فراہم کرنا ضروری ہے۔ ادارے نے مؤقف اپنایا کہ 34ویں اسٹریٹ کا نیا ڈیزائن وفاقی قوانین کے مطابق ہے اور ہر بلاک پر ٹرک، نجی گاڑیوں اور ایمرجنسی سروسز کے لیے راستہ موجود رہے گا۔یہ حکم ایسے وقت میں آیا ہے جب صدر ٹرمپ نے چند روز قبل ہی ہڈسن گیٹ وے ٹنل منصوبے کے لیے دیے گئے اربوں ڈالر کے وفاقی فنڈز منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔