
کیلیفورنیا کی تاریخ میں پہلی بار کسی کاؤنٹی شیرف کو بدعنوانی کے الزامات کے باعث عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
سان میٹیو کاؤنٹی کے بورڈ آف سپروائزرز نے متفقہ طور پر شیرف کرسٹینا کارپس کو عہدے سے برطرف کرنے کی منظوری دی۔ یہ فیصلہ ایک سال بعد سامنے آیا جب ایک ریٹائرڈ جج کی رپورٹ میں ان پر اقربا پروری اور ذاتی تعلقات کے ذریعے پالیسیوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔یہ برطرفی ایک عام برخاستگی نہیں تھی بلکہ اس کے لیے عوامی ووٹ کے ذریعے کاؤنٹی چارٹر میں ترمیم کی گئی تاکہ بورڈ کو شیرف کو ہٹانے کا اختیار حاصل ہو سکے۔ سپروائزر جیکی سپیئر نے کہا کہ یہ کاؤنٹی کی تاریخ کا افسوسناک اور مہنگا باب ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے کارپس کو ووٹ دیا تھا اور ان سے بہت امیدیں وابستہ تھیں، مگر ان کی مدت کا انجام مایوس کن رہا۔کارپس، جنہیں دو سال قبل اصلاحات کے نعرے پر منتخب کیا گیا تھا، نے اپنے دفاع میں کہا کہ وہ پرانے نظام سے لڑ رہی تھیں جو تبدیلی برداشت نہیں کر پا رہا تھا۔ ان کے مطابق، ان کی مخالفت کرنے والوں نے انہیں ناکام کرنے کے لیے مسلسل دباؤ ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج میں اپنا عہدہ کھو بھی دوں تو سر اٹھا کر جاؤں گی کیونکہ میں نے کبھی خوف کے آگے سر نہیں جھکایا۔ریٹائرڈ جج جیمز ایمرسن نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کارپس نے ایک ماتحت افسر سے ذاتی تعلق رکھا، ایک یونین رہنما کی غیرقانونی گرفتاری کا حکم دیا اور ایک کپتان کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جس نے اس گرفتاری سے انکار کیا تھا۔ یونین صدر کارلوس ٹیپیا کے خلاف الزامات کی تحقیقات میں استغاثہ نے کوئی شواہد نہیں پائے، بلکہ اسے معمولی clerical غلطی قرار دیا۔