
نیویارک سٹی نے امریکی محکمہ تعلیم، اس کی سیکریٹری لنڈا میکموہن اور دیگر حکام کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے، جس کا مقصد پبلک اسکولز کے لیے 47 ملین ڈالر کے وفاقی فنڈز کا تحفظ ہے۔
یہ رقم “میگنیٹ اسکول اسسٹنس پروگرام” کے تحت دی گئی تھی، جو شہر کے 19 اسکولوں میں تعلیمی منصوبوں کے لیے مختص کی گئی تھی۔محکمہ تعلیم نے گزشتہ ماہ نیویارک سٹی پبلک اسکولز کو ہدایت دی تھی کہ وہ ٹرانس جینڈر طلبہ کے لیے باتھ روم اور لاکر روم کی پالیسی تبدیل کریں، ورنہ فنڈز منجمد کر دیے جائیں گے۔ شہر کا مؤقف ہے کہ یہ اقدام غیر قانونی ہے کیونکہ وفاقی ادارے نے ٹائٹل نائن کے تحت درکار قانونی طریقہ کار اختیار نہیں کیا اور اپنی پالیسی کی نئی تشریح عائد کرنے کی کوشش کی جو کسی قانون یا عدالتی فیصلے سے مطابقت نہیں رکھتی۔شہر کے مطابق امریکی محکمہ تعلیم نے بغیر پیشگی نوٹس اور سماعت کے موقع دیے بغیر فنڈز منسوخ کر دیے۔ اس کے علاوہ، وفاقی حکومت نے اسکولوں کو صرف تین دن کا وقت دیا کہ وہ اپنی پالیسی تبدیل کریں۔ جسے نیویارک سٹی نے ریاستی و مقامی قوانین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔مقدمے کے ساتھ ہی شہر نے عدالت سے فوری حکم امتناع کی درخواست بھی دی ہے تاکہ مقدمے کے فیصلے تک فنڈز کی معطلی روکی جا سکے۔