
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ’’امن قائم کرنے میں مہارت رکھتے ہیں‘‘ اور جلد اس معاملے پر توجہ دیں گے۔
ہفتے کی رات شروع ہونے والی شدید جھڑپیں اتوار کی صبح تک جاری رہیں۔ پاکستان کی عسکری ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق، جھڑپوں میں 23 پاکستانی فوجی شہید اور 200 طالبان اور وابستہ جنگجو مارے گئے، جب کہ یہ کارروائی کابل کی جارحیت کے جواب میں کی گئی۔صدر ٹرمپ، جنہوں نے جنوری میں وائٹ ہاؤس میں اپنی دوسری مدتِ صدارت سنبھالی، صحافیوں سے ایئر فورس ون میں اسرائیل روانگی کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اب تک آٹھ تنازعات ختم کر چکے ہیں اور پاکستان و افغانستان کے معاملے کو بھی حل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ٹرمپ نے کہا، ’’میں جنگیں ختم کرنے اور امن قائم کرنے میں اچھا ہوں، یہ میرے لیے اعزاز ہے کیونکہ اس سے لاکھوں جانیں بچتی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان طویل عرصے سے جاری تنازعات بھی انہوں نے جلد حل کرائے، جن میں بعض صرف ’’چوبیس گھنٹے‘‘ میں طے پا گئے۔ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان پچھلی جنگ میں ثالثی کرتے ہوئے ’’ٹیرِف کے ذریعے‘‘ مسئلہ حل کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دونوں ملک لڑائی جاری رکھتے تو وہ ان پر 100 سے 200 فیصد ٹیرِف عائد کر دیتے، جس کے بعد صرف 24 گھنٹوں میں معاملہ طے پا گیا۔