vosa.tv
Voice of South Asia!

غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے عالمی سربراہی اجلاس میں 20 سے زائد رہنماؤں کی شرکت متوقع

0

قاہرہ: مصر نے اعلان کیا ہے کہ وہ پیر کے روز بحیرۂ احمر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں عالمی سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا، جس کا مقصد غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے اور مستقل امن معاہدے کو حتمی شکل دینا ہے۔

مصری صدر کے ترجمان کے مطابق، اجلاس میں 20 سے زائد ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے، جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہوں گے۔ ترجمان نے کہا کہ اس اجلاس کا مرکزی مقصد اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی حالیہ جنگ بندی کو ایک پائیدار امن معاہدے میں تبدیل کرنے کے لیے عملی اقدامات طے کرنا ہے۔اجلاس کی تیاریوں کے سلسلے میں شرم الشیخ کے پیس اسکوائر اور اطراف کے سیاحتی مقامات کو خصوصی طور پر سجایا گیا ہے جبکہ شہر میں بین الاقوامی میڈیا اور سفارتی سرگرمیاں تیز ہو چکی ہیں۔ مصری حکام کے مطابق، اجلاس کے دوران علاقائی سیکیورٹی، انسانی امداد کی فراہمی، اور جنگ زدہ علاقوں میں بحالی کے منصوبے پر بھی تفصیلی بات چیت ہوگی۔دوسری جانب، حماس نے خبردار کیا ہے کہ اگر امن منصوبہ ناکام ہوا اور جنگ دوبارہ شروع ہوئی تو تنظیم بھرپور مزاحمت کرے گی۔ حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران نے بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ جنگ نہیں چاہتے، تاہم اگر اسرائیلی جارحیت دوبارہ شروع ہوئی تو فلسطینی عوام اور مزاحمتی قوتیں پوری طاقت سے جواب دیں گی۔بدران نے مزید کہا کہ ٹرمپ امن منصوبے کے دوسرے مرحلے میں کئی پیچیدگیاں اور اختلافی نکات موجود ہیں جن پر متفق ہونا آسان نہیں ہوگا۔ تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ عالمی برادری اگر سنجیدہ کردار ادا کرے تو مشرقِ وسطیٰ میں امن کے نئے دور کا آغاز ممکن ہے۔عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق، شرم الشیخ کانفرنس کو خطے میں امن کے لیے ایک اہم موڑ سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ غزہ میں انسانی بحران اور بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تشویش کے باعث یہ اجلاس سفارتی کوششوں کے لیے نیا موقع فراہم کرے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.