vosa.tv
Voice of South Asia!

صدر ٹرمپ کا بڑا اقدام، ہزاروں سرکاری ملازمین برطرف

0

واشنگٹن — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے وفاقی حکومت کے شٹ ڈاؤن کے دوران ہزاروں سرکاری ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔

 ابتدائی رپورٹس کے مطابق، 4,200 سے زائد ملازمین کو برطرفی کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں، جن میں محکمہ خزانہ، صحت، تعلیم، تجارت اور ہوم لینڈ سیکیورٹی سمیت متعدد اہم اداروں کے اہلکار شامل ہیں۔رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ نے بیماریوں پر قابو پانے کے امریکی ادارے CDC کے درجنوں اعلیٰ سائنسی ماہرین، ڈیزیز ڈیٹیکٹیوز اور واشنگٹن آفس کے تمام ملازمین کو بھی برطرف کر دیا۔ برطرفی کے نوٹس جمعے کی شب ای میل کے ذریعے بھیجے گئے، جن میں اہلکاروں کو مطلع کیا گیا کہ ان کی ذمہ داریاں اب "غیر ضروری” قرار دی گئی ہیں۔حکومت کے شٹ ڈاؤن کو دس دن گزر چکے ہیں، اور سیاسی کشمکش میں کوئی کمی نہیں آئی۔ صدر ٹرمپ نے اس صورتحال کا ذمہ دار براہِ راست ڈیموکریٹس کو ٹھہرایا، جبکہ ڈیموکریٹ رہنما چک شومر نے ردعمل میں کہا کہ ہر برطرفی اور ہر خاندان کی مشکلات کی ذمہ داری ریپبلکنز پر عائد ہوگی۔یونینز نے ان برطرفیوں کو عدالت میں چیلنج کر دیا ہے، مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہ شٹ ڈاؤن کے دوران ملازمین کو برخاست کرنا غیر قانونی ہے۔ عدالت میں اس کیس کی سماعت 15 اکتوبر کو متوقع ہے۔دوسری جانب، صدر ٹرمپ نے نیویارک، کیلیفورنیا اور الی نوائے جیسی ڈیموکریٹ اکثریتی ریاستوں کے لیے 28 ارب ڈالر کے انفراسٹرکچر فنڈز منجمد کرنے کا بھی حکم دیا ہے، جس پر تنقید بڑھ رہی ہے۔ اگر شٹ ڈاؤن طویل ہوا تو ملک کے 20 لاکھ فوجی اہلکار بھی 15 اکتوبر کو اپنی تنخواہوں سے محروم رہ سکتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.