نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز رنگ گورا کرنے والی مصنوعات میں مرکری کے غیر قانونی استعمال کی روک تھام کے لیے میدان میں آگئیں ۔تین کاسمیٹکس کمپنیوں کی مصنوعات کی فروخت فوری طور پر بند کرنے کا حکم دے دیا۔
خواتین کے لیے گوری رنگت اور جلد میں نکھار پیدا کرنے کے لیے مختلف کریموں کی تیاری میں خطرناک حد تک مرکری کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔نیویارکی اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز کے دفتر سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق الینا کاسمیٹکس،ایگزابی اسکن کیئر اور سنگھ کارٹ اپنی درجنوں مصنوعات میں مرکری کی ریاستی قانون میں مجوزہ مقدار سے 30 ہزار گنا زیادہ مقدار استعمال کررہی ہیں ، ایسی مصنوعات کا استعمال انسانی صحت اور زندگی کے لیے بھی انتہائی نقصان دہ ہوسکتا ہے ۔اٹارنی جنرل نے شہریوں کو ان غیر معیاری اور مضرِ صحت مصنوعات کے اثرات سے بچانے کے لیے سخت اقدام اٹھاتے ہوئے تین کاسمیٹکس کمپنیوں کو رنگ گورا کرنے والی مصنوعات کی تیاری اور فروخت فوری طورپر بند کرنے کا حکم دیاہے ۔ان کمپنیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ حکم نامہ پر پانچ دن میں عمل درآمد کرکے آگاہ کریں، بصورتِ دیگر قانونی کاروائی کی جائے گی اور ہر خلاف ورزی پر یومیہ ڈھائی ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔اٹارنی جنرل کے اس فیصلے کو نیویارک میں مختلف کمیونٹی کی نمائندہ سماجی تنظیموں نے خوش آئند قرار دیا ہے ۔اپنا بروکلین کمیونٹی سینٹر کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ارم حنیف کا کہنا ہے کہ ان مشاہدے میں آیا ہے کہ اکثرساوتھ ایشئن لڑکیاں اور خواتین ان کریموں کے استعمال سے نقصانات سے آگاہ ہی نہیں ہیں،ایسی مصنوعات میں مرکری کی مقررہ مقدار سے تجاوز کرنا صحت کے سنگین خطرات سے دوچار کرسکتا ہے،میں اٹارنی جنرل کی شکر گزار ہوں کہ انھوں نے اس اہم مسئلے پر بروقت فیصلہ کیا۔امریکن پاکستانی ایڈووکیسی گروپ کے صدر علی راشد نے بھی لیٹیشیا جیمز کے اس اقدام کو سراہا۔ انھوں نے کمیونٹیز پر زور دیا کہ وہگوری رنگت کے لیے ایسی تمام مصنوعات کا استعمال فوری طورپر بند کردیں جو ان کی صحت اور زندگی کے لیے خطرناک ہوں۔نیویارک کی شہری حکومت کے محکمہ صحت نے مضرصحت کاسمیٹکس مصنوعات کی فہرست مرتب کرکے شائع کردی ہے۔اس فہرست کے مطابق پاکستان،لبنان، اسپین، ڈومینین ری پبلک، جمیکا، تھائی لینڈ اور یورپی اکنامک کمیونٹی کی تیار کردہ 100 سے زائد پراڈکٹ کا استعمال انسانی صحت کے لیے خطرناک حد تک نقصان دہ ہے۔اس فہرست میں پاکستان میں تیار کی جانے والی 30 مصنوعات شامل ہیں ۔اٹارنی جنرل آفس نے شہریوں سے کہاہے کہ ان کریموں کی فروخت سے متعلق 311 پر کال کرکے شکایت بھی درج کراسکتے ہیں ۔