بروکلین کے علاقے ریڈ ہُک کے رہائشی اس ہفتے کے اختتام پر متوقع نورتھ ایسٹر طوفان کے پیشِ نظر سخت تشویش میں مبتلا ہیں، کیونکہ یہ علاقہ ماضی میں سمندری طوفان سینڈی کے دوران شدید نقصان اٹھا چکا ہے۔
اگرچہ شہر کی جانب سے 218 ملین ڈالر کے ریڈ ہُک کوسٹل ریزیلیئنس منصوبے پر کام شروع ہو چکا ہے، تاہم منصوبہ 2028 تک مکمل نہیں ہوگا، جس کے باعث مقامی آبادی کو فوری خطرہ لاحق ہے۔یہ منصوبہ شہر کے محکمہ ماحولیات (DEP) کی زیرِ نگرانی تیار کیا جا رہا ہے، جس میں فلڈ گیٹس اور فلڈ والز شامل ہیں تاکہ شدید موسم کے دوران پانی کے تیز بہاؤ کو روکا جا سکے۔ ڈی ای پی کی ڈپٹی کمشنر بیتھ ڈی فالکو کے مطابق، یہ منصوبہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں آنے والے درمیانے مگر بار بار ہونے والے طوفانوں سے تحفظ فراہم کرے گا۔ نیویارک ایمرجنسی مینجمنٹ کے کمشنر زیک اسکول نے بتایا کہ شہر کا موجودہ انفراسٹرکچر ایک گھنٹے میں صرف 1.7 انچ بارش برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جب کہ حالیہ طوفانوں میں بارش کی شرح 2 انچ فی گھنٹہ سے زائد ہو گئی ہے۔فی الحال شہر کی ٹیمیں ریڈ ہُک سمیت نچلے علاقوں میں صفائی کے کاموں میں مصروف ہیں تاکہ نالیوں کو بندش سے بچایا جا سکے۔ حکام نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں کیچ بیسنز صاف کریں اور ممکنہ سیلاب کی صورت میں صبر سے کام لیں، کیونکہ پانی کو سمندر میں واپس جانے کے بعد ہی نکالا جا سکتا ہے۔