vosa.tv
Voice of South Asia!

 امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن، ہیلتھ کیئر سبسڈی پر سیاسی تعطل برقرار

0

واشنگٹن: امریکی حکومت کے ساتویں روز میں داخل ہونے والے شٹ ڈاؤن کے دوران ہیلتھ کیئر سبسڈی کے معاملے پر سیاسی کشمکش مزید بڑھ گئی ہے۔

امریکی حکومت کے ساتویں روز میں داخل ہونے والے شٹ ڈاؤن کے دوران ہیلتھ کیئر سبسڈی کے معاملے پر سیاسی کشمکش مزید بڑھ گئی ہے۔ ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ حکومت کی بحالی کے بدلے وہ صرف اسی وقت ووٹ دیں گے جب 2021 میں کووڈ وبا کے دوران متعارف کرائی گئی ہیلتھ انشورنس سبسڈی میں توسیع کی جائے۔ یہ سبسڈی لاکھوں امریکیوں کو "اوباماکیئر” کے تحت سستی انشورنس فراہم کرنے کے لیے دی گئی تھی، جو اب ختم ہونے جا رہی ہے۔ریپبلکن جماعت کے کئی اراکین ان سبسڈیوں کو غیر ضروری قرار دیتے ہیں اور اسے ختم کرنے کا موقع سمجھ رہے ہیں۔ ٹیکساس کے ریپبلکن رکنِ کانگریس چِپ رائے نے اپنے ایک مضمون میں لکھا کہ "وبا ختم ہو چکی ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اوباماکیئر کے بوجھ سے ملک کو آزاد کریں۔” انہوں نے اپنے ساتھیوں پر زور دیا کہ وہ دباؤ میں آ کر اس پر کوئی رعایت نہ دیں۔اس معاملے پر اختلافات کے باعث امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن ساتویں دن میں داخل ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں وفاقی ملازمین کی تنخواہیں رک گئی ہیں اور متعدد محکموں کے کام معطل ہو گئے ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ہیلتھ کیئر پالیسیوں پر ڈیموکریٹس کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، لیکن پہلے حکومت کو دوبارہ کھولنا ضروری ہے۔ڈیموکریٹس کا مؤقف ہے کہ اگر سبسڈی ختم ہو گئی تو لاکھوں امریکیوں کے انشورنس پریمیم دوگنے ہو جائیں گے، خاص طور پر وہ لوگ جو ریپبلکن اکثریتی ریاستوں میں رہتے ہیں۔ اسی لیے ان کا کہنا ہے کہ عوامی دباؤ بالآخر ریپبلکن قیادت کو مذاکرات پر مجبور کرے گا۔دوسری جانب کچھ ریپبلکن رہنماؤں نے تسلیم کیا ہے کہ انہیں عوامی غصے کا سامنا ہے اور وہ سبسڈی کی عارضی توسیع پر غور کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "اگر ہم نے فوری اقدام نہ کیا تو نومبر میں انشورنس کی نئی رجسٹریشن سے قبل لاکھوں خاندان متاثر ہوں گے۔ادھر سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ بحران جلد ختم ہوتا نظر نہیں آتا کیونکہ دونوں جماعتیں اپنی اپنی پوزیشن میں سختی سے ڈٹی ہوئی ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.