vosa.tv
Voice of South Asia!

امریکا: غیر قانونی تارکین وطن کے لیے ہیڈ اسٹارٹ پروگرام بند کرنے کا فیصلہ معطل

0

امریکی وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی معطل کردی ہے۔ جس کے تحت امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے بچوں کو ہیڈ اسٹارٹ (Head Start) پری اسکول پروگرام اور دیگر کمیونٹی سروسز سے محروم کرنے کی تیاری کی جا رہی تھی۔

یہ حکم یو ایس ڈسٹرکٹ کورٹ برائے روڈ آئی لینڈ سے جج میری میک ایلرائے نے جاری کیا، جس کا اطلاق 20 ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا پر ہوگا۔یہ مقدمہ ڈیموکریٹک اٹارنی جنرلز نے دائر کیا تھا جنہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت نے رول میکنگ کے درست طریقہ کار پر عمل نہیں کیا اور فنڈز کے استعمال پر پابندی لگانے سے پہلے ضروری نوٹس بھی نہیں دیا۔ عدالت نے کہا کہ پالیسی کو "عجلت میں اور بغیر تیاری” کے نافذ کیا گیا جس سے نہ صرف کمیونٹی سروس فراہم کرنے والے ادارے متاثر ہوتے بلکہ لاکھوں افراد بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہوجاتے۔جج میک ایلرائے نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ حکومت یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ گزشتہ 30 سال سے اس قانون کی غلط تشریح ہو رہی تھی، اور اب اچانک انہیں درست تعبیر سوجھی ہے۔ عدالت نے اس دلیل کو مشکوک قرار دیا۔ٹرمپ انتظامیہ نے ہیڈ اسٹارٹ کو وفاقی پبلک بینیفٹ کے زمرے میں ڈالنے کی کوشش کی تھی تاکہ غیر قانونی تارکین وطن کو اس سے خارج کیا جا سکے۔ وزیر صحت و انسانی خدمات رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے کہا تھا کہ یہ اقدام امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسے کو غیر قانونی امیگریشن کی ترغیب سے بچانے کے لیے ہے۔یہ مقدمہ ہیڈ اسٹارٹ کے علاوہ دیگر سہولتوں جیسے منشیات کے علاج، اسکولوں میں ذہنی صحت کے وسائل، کیریئر اور ٹیکنیکل ایجوکیشن، اور جاب ٹریننگ پروگرامز کو بھی بچانے کے لیے دائر کیا گیا تھا۔ فی الحال عدالت کے حکم سے یہ تمام خدمات بحال رہیں گی، جب تک کیس کا حتمی فیصلہ نہیں آتا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.