vosa.tv
Voice of South Asia!

ٹرمپ کی ڈپورٹیشن پالیسی سے آبادی میں کمی، سی بی او رپورٹ

0

امریکی کانگریشنل بجٹ آفس (CBO) کی نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت گیر امیگریشن پالیسیوں کے نتیجے میں آئندہ دس برسوں میں تقریباً 3 لاکھ 20 ہزار تارکین وطن امریکا سے کم ہو جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق جولائی میں کانگریس سے منظور ہونے والے ٹیکس اور اخراجات کے قانون کے تحت ٹرمپ نے اپنی ملک بدری ایجنڈے کے لیے 150 ارب ڈالر مختص کیے ہیں۔ یہ رقم سرحدی دیوار کی توسیع، نئے حراستی مراکز اور ہزاروں اضافی اہلکاروں کی بھرتی پر خرچ کی جائے گی۔ سی بی او کے مطابق ان اقدامات سے تقریباً 2 لاکھ 90 ہزار افراد کو جبری طور پر نکالا جائے گا جبکہ 30 ہزار مزید لوگ رضاکارانہ طور پر امریکا چھوڑ دیں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم شرح پیدائش اور امیگریشن میں کمی کی وجہ سے اب 2035 تک امریکا کی آبادی کا تخمینہ 45 لاکھ کم لگایا گیا ہے۔ اندازہ ہے کہ 2055 میں امریکا کی کل آبادی 367 ملین ہوگی۔ سی بی او نے خبردار کیا کہ یہ اندازے غیر یقینی ہیں، مگر اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مستقبل میں محنت کش طبقے کی عمر کے افراد (25 سے 54 سال) کی تعداد پہلے کے اندازوں سے کم ہوگی۔ڈیموکریٹس نے متنبہ کیا ہے کہ بڑے پیمانے پر ملک بدری سے امریکی معیشت کو نقصان پہنچے گا اور اشیائے خوردونوش سمیت دیگر سامان کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ امریکا میں “بیبی بوم” دیکھنا چاہتے ہیں اور شہریوں کو زیادہ بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔ تاہم سی بی او کا کہنا ہے کہ اس کے کوئی آثار نہیں مل رہے اور 2031 تک ملک میں اموات کی تعداد پیدائش سے بڑھ جائے گی، جو پہلے کے اندازے سے دو سال پہلے کا وقت ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.