vosa.tv
Voice of South Asia!

ٹرمپ انتظامیہ کی ہزاروں تارکین وطن کی قانونی تحفظات کے بغیر منتقلی، رپورٹ

0

برطانوی اخبار گارڈین کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہےکہ ٹرمپ انتظامیہ کے دوران امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ یعنی ICE نے ہزاروں تارکین وطن کو بغیر قانونی تقاضے پورے کیے اور بغیر اطلاع مختلف ریاستوں میں منتقل کیا۔

رپورٹ کے مطابق جنوری سے مئی 2025 کے دوران ایک چارٹر ایئرلائن کے ذریعے 44 ہزار سے زائد افراد کو منتقل کیا گیا، جن میں بچے اور شیر خوار بھی شامل تھے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ میامی میں قائم گلوبل کراسنگ ایئرلائنز (GlobalX) کی لیک شدہ فلائٹ لسٹ اور مسافر ڈیٹا سے ICE کے آپریشنز کی غیر معمولی جھلک سامنے آئی ہے۔ اس دوران 1,700 سے زیادہ پروازیں ہوئیں جن میں زیادہ تر امریکی شہروں کے درمیان تھیں۔ تقریباً 3,600 تارکین وطن کو بار بار منتقل کیا گیا، کچھ کو تو 20 مرتبہ تک مختلف حراستی مراکز میں لے جایا گیا۔ اس عمل کے باعث بہت سے افراد اپنے وکیلوں، خاندان اور عدالتوں تک رسائی سے محروم ہوگئے۔ قانونی ماہرین نے اسے آئینی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔گارڈین کے مطابق ان پروازوں میں تقریباً ایک ہزار بچے بھی شامل تھے، جن میں 22 شیر خوار اور 10 سال سے کم عمر کے 500 بچے تھے۔ بعض قیدیوں کو مبینہ طور پر دھمکیاں دے کر "رضاکارانہ” ملک بدری کے لیے مجبور کیا گیا۔ انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی خاندانوں کو غیر یقینی اور "اذیتی کیفیت” میں ڈال رہی ہے۔اس سے قبل ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ صرف جولائی 2025 میں 1,214 ملک بدری پروازیں ہوئیں، جو اب تک کی سب سے زیادہ ماہانہ تعداد ہے۔ سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ ایئرلائنز اب جعلی کال سائن استعمال کر رہی ہیں اور جہازوں کے رجسٹریشن نمبرز عوامی ریکارڈ سے چھپا رہی ہیں تاکہ پروازوں کا سراغ لگانا مشکل ہو۔مزید برآں، امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے اندرونی مذاکرات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ وزیر ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوم ICE کے لیے اپنے ذاتی طیارے خریدنے کی تجویز پر کام کر رہی ہیں، جس سے ملک بدری کی صلاحیت دگنی ہو کر ماہانہ 35 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.