نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک میں ’بریج ٹو ہوم‘ سہولت کا متعارف کروادی گئی ہے، جو شدید ذہنی بیماری کے مریضوں کے لیے عارضی رہائش اور طبی خدمات فراہم کرے گی۔
نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور نیویارک ہیلتھ اینڈ ہاسپٹلز کے سی ای او ڈاکٹر مچل کیٹز نے مڈ ٹاؤن ویسٹ میں ’’بریج ٹو ہوم‘‘ نامی نئی سہولت کا افتتاح کیا ہے، جو شدید ذہنی بیماری میں مبتلا مریضوں کو اسپتال سے فارغ ہونے کے بعد عارضی رہائش اور کلینیکل خدمات فراہم کرے گی۔ یہ ماڈل ایڈمز انتظامیہ کے 650 ملین ڈالر کے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد بے گھری اور ذہنی بیماریوں سے جوجھتے نیویارکرز کی مدد کرنا ہے۔’بریج ٹو ہوم‘ منصوبہ ان مریضوں کے لیے متعارف کرایا گیا ہے جو اسپتال سے ڈسچارج کے بعد کسی مستقل جگہ کے منتظر ہوتے ہیں۔ اس سہولت میں 46 مہمانوں کے لیے علیحدہ کمرے، 24/7 طبی اور رویہ جاتی صحت کی دیکھ بھال، سماجی معاونت، کیس مینجمنٹ، رہائشی رہنمائی اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ یہاں قیام کے دوران مریضوں کو دواؤں کا انتظام، گروپ اور انفرادی تھراپی، منشیات سے نجات کی خدمات، روزانہ سرگرمیاں اور کھانے بھی دیے جائیں گے تاکہ وہ بہتر ماحول میں صحت یاب ہو سکیں۔میئر ایڈمز نے کہا کہ ’’بریج ٹو ہوم‘‘ اسپتال اور مستقل رہائش کے درمیان موجود خلا کو پر کرے گا اور مریضوں کو سڑکوں پر واپس جانے کے بجائے ایک محفوظ اور پرورش پانے والا ماحول فراہم کرے گا۔ ڈاکٹر کیٹز نے اس ماڈل کو ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سہولت ان مریضوں کے لیے ہے جن کی بحالی کا عمل اکثر غیر مستحکم رہائش کی وجہ سے متاثر ہوتا ہے۔یہ منصوبہ شہر کے ہیلتھ سسٹم کے دیگر پروگراموں کے ساتھ مل کر کام کرے گا، جن میں ’’ہاوسنگ فار ہیلتھ‘‘ بھی شامل ہے جس کے ذریعے اب تک تقریباً 1,500 مریضوں کو رہائش دی جا چکی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ماڈل نہ صرف ہنگامی نگہداشت پر انحصار کم کرے گا بلکہ اسپتال میں دوبارہ داخلوں کی شرح گھٹائے گا اور مریضوں کو مستقل استحکام کے سفر میں مدد دے گا۔