vosa.tv
Voice of South Asia!

ٹیکساس: اسپتالوں میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے ہوشربا اخراجات

0

امریکی ریاست ٹیکساس کی ٹیرنٹ کاؤنٹی کے اسپتالوں میں غیر قانونی تارکینِ وطن پر صرف چار ماہ میں 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے اخراجات رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار فورٹ ورتھ رپورٹ نے جاری کیے۔

رپورٹ کے مطابق زیادہ تر اخراجات عوامی اسپتالوں پر ہوئت۔ جے پی ایس ہیلتھ نیٹ ورک نے 2,447 وزٹ پر 1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے زائد کی خدمات فراہم کیں، جب کہ کُک چلڈرنز میڈیکل سینٹر نے 536 اور ٹیکساس ہیلتھ آرلنگٹن نے 488 مریضوں کو ایمرجنسی سہولیات دیں۔ وفاقی قانون کے مطابق اسپتالوں پر لازم ہے کہ وہ ہر مریض کو ایمرجنسی علاج فراہم کریں، خواہ اس کی امیگریشن حیثیت کچھ بھی ہو۔ڈاکٹروں نے بتایا کہ زیادہ تر مریضوں کو ایسے دائمی امراض لاحق تھے جن کا علاج ابتدائی مرحلے میں ممکن تھا لیکن بروقت سہولت نہ ملنے کے باعث انہیں ایمرجنسی وارڈ میں آنا پڑا۔ گورنر گریگ ایبٹ نے گزشتہ برس اسپتالوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کے علاج پر آنے والے اخراجات رپورٹ کریں تاکہ شفافیت برقرار رہے۔ایبٹ نے اس موقع پر کہا تھا کہ ٹیکساس کے عوام کو غیر قانونی تارکینِ وطن کے طبی اخراجات کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے اور وفاقی حکومت کو اپنی کھلی سرحدی پالیسیوں کے نتائج کا جواب دینا ہوگا۔قومی سطح پر یہ مسئلہ صرف ٹیرنٹ کاؤنٹی تک محدود نہیں ہے۔ فیڈریشن فار امریکن امیگریشن ریفارم (FAIR) کے مطابق غیر قانونی امیگریشن امریکی ٹیکس دہندگان پر سالانہ 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا بوجھ ڈال رہی ہے۔اسی بحث کے دوران جولائی میں ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے لیے کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز، ہیڈ اسٹارٹ پروگرامز اور دیگر وفاقی سہولیات تک رسائی محدود کی جائے گی۔ وفاقی وزیر صحت رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کے مطابق یہ اقدامات امریکی عوام کے وسائل کے تحفظ اور امیگریشن قوانین کے نفاذ کے لیے ضروری ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.