امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے میساچوسٹس میں "پیٹریاٹ 2.0” نامی نئی وفاقی امیگریشن کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
آپریشن کا مقصد ان غیر قانونی تارکین وطن کو نشانہ بنانا ہے جن پر سنگین جرائم کے الزامات ہیں۔ اس کارروائی کو مئی میں ہونے والے "آپریشن پیٹریاٹ” کی کامیابی کے بعد مزید وسعت دی گئی ہے۔ڈی ایچ ایس کے ترجمان نے کہا کہ بوسٹن کی ڈیموکریٹک میئر مشیل وو کی ’سینکچوئری سٹی‘ پالیسیوں نے جرائم پیشہ غیر قانونی تارکین وطن کو پناہ دی ہے اور شہریوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ مقامی حکام کی جانب سے رہا کیے گئے غیر قانونی تارکین وطن کو اب وفاقی سطح پر گرفتار کر کے ملک بدر کیا جائے گا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر برائے ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوم کے بیان میں کہا گیا کہ امریکہ میں کوئی جگہ غیر قانونی جرائم پیشہ تارکین وطن کے لیے محفوظ نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہوا اور قوانین توڑے، تو اسے گرفتار کر کے ڈی پورٹ کیا جائے گا اور دوبارہ داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب محکمہ انصاف نے رواں ماہ بوسٹن کی ’سینکچوئری پالیسی‘ پر میئر وو کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، جبکہ میساچوسٹس کی گورنر مورا ہیلی نے اس اقدام کو سیاسی حربہ قرار دیا ہے۔ دوسری جانب شکاگو کے حکام بھی آنے والے دنوں میں وفاقی امیگریشن چھاپوں کے خدشے کے باعث الرٹ پر ہیں۔