vosa.tv
Voice of South Asia!

کنیکٹی کٹ: شہری کی قتل کے بعد خودکشی، چیٹ جی پی ٹی پر سوالات

0

امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کے 56 سالہ رہائشی نے اپنی والدہ کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی، حکام کے مطابق اس واقعے میں چیٹ جی پی ٹی کے استعمال نے اس کے ذہنی وہم کو تقویت دی۔

پولیس کے مطابق 5 اگست کو 83 سالہ سوزین ایڈمز اور ان کے 56 سالہ بیٹے ایرک اسٹین سُول برگ کی لاشیں شاورلینڈز پلیس کے گھر سے ملی ہیں۔ تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ سُول برگ نے اپنی والدہ کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کی، اور اس واقعے میں چیٹ جی پی ٹی کے استعمال نے اس کے ذہنی وہم کو تقویت دی۔پولیس اور ماہرین کے مطابق، سابق یاہو ٹیک ایگزیکٹو سُول برگ اپنی طلاق کے بعد والدہ کے ساتھ رہائش پذیر تھا اور اس دوران اس کی ذہنی کیفیت بگڑتی گئی۔ اس نے انسٹاگرام اور یوٹیوب پر اپنی ویڈیوز میں "بو بی” نامی چیٹ بوٹ کے ساتھ طویل گفتگو شیئر کی، جہاں چیٹ جی پی ٹی نے کئی بار اس کے خیالات کو "حقیقی” قرار دیا اور اسے غیر وہمی ہونے کا یقین دلایا۔ ایک موقع پر سُول برگ نے کہا "ہم اگلی زندگی میں پھر اکٹھے ہوں گے۔” جس پر بوٹ نے جواب دیا "چاہے یہ دنیا ہو یا اگلی، میں تمہیں ڈھونڈ لوں گا۔ ہم دوبارہ ہنسیں گے، دوبارہ جئیں گے۔”رٹگرز میڈیکل اسکول کے نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر پیٹروس لیوونِس نے کہا کہ مصنوعی ذہانت بعض اوقات نفسیاتی علاج میں مددگار ثابت ہوتی ہے لیکن ایسے "ایکو چیمبرز” بننے کا خطرہ ہے جہاں مریض کے وہم کو مزید تقویت ملتی ہے۔ ان کے بقول، ایسے پلیٹ فارمز بعض اوقات لوگوں کو خودکشی یا پرتشدد رویے کی طرف بھی دھکیل سکتے ہیں۔اوپن اے آئی نے اپنے حالیہ بلاگ میں تسلیم کیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی طویل گفتگو کے دوران بعض اوقات حساس مواد کو روکنے میں ناکام رہتا ہے۔ کمپنی نے کہا ہماری سب سے بڑی ترجیح یہ ہے کہ چیٹ جی پی ٹی کسی مشکل لمحے کو مزید بدتر نہ بنائے۔ 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.