اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ کا 62واں سالانہ کنونشن شکاگو میں شروع
شکاگو(رپورٹ:سید خلیل اللہ) اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ کا 62واں سالانہ کنونشن شکاگو میں شروع ہو گیا جس میں ہزاروں شرکاء شرکت کر رہے ہیں۔
شکاگو کے مضافاتی علاقے روزمونٹ، الینوائے میں ڈونلڈ ای سٹیفنز کنونشن سینٹر میں اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ کا 62واںسالانہ کنونشن 29 اگست 2025ء کو شاندار طریقے سے شروع ہوا۔ افتتاحی تقریب میں تقریباً 50 منتخب عہدیداران اور کمیونٹی رہنماؤں نے شرکت کی، جس کے بعد ہزاروں افراد نے نمازِ جمعہ ادا کی۔امریکہ میں مسلمانوں کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیے جانے والے اس کنونشن نے اس سال بھی ہزاروں افراد کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین میر خان نے بتایا کہ کنونشن میں نہ صرف امریکی مسلمان بلکہ دیگر مذاہب کے نمائندے، بین الاقوامی وفود اور ریاستی و مقامی حکومتوں کے سربراہان بھی شریک ہیں۔ISNA کے صدر سید امتیاز احمد نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہم اس کنونشن کے ذریعے ہر مذہب اور پس منظر کے افراد کو امن، محبت اور افہام و تفہیم کے جذبے سے اکٹھا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ سب کے لیے ایک امریکی اجتماع ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال کا موضوع امریکی روح کی تجدید مشکل وقتوں کے لیے پیغمبرانہ اقدارہے، جس کا مقصد یہ اجاگر کرنا ہے کہ ایمان کس طرح سماجی تبدیلی اور انصاف کے قیام کا ذریعہ بن سکتا ہے۔اسٹیئرنگ کمیٹی کے سیکریٹری اشفاق حسین سید نے کنونشن کو شاندار قرار دیا۔سپریم کورٹ کی جسٹس میری کیتھلین اوبرائن نے اپنے خطاب میں کہا کہ جہاں انصاف ہوگا، وہیں امن ہوگا۔ جب انصاف نہیں ہوگا، وہاں امن بھی نہیں ہوگا۔سابق صدر اور بورڈ ممبر اظہر عزیز نے کہا کہ یہ کنونشن زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو ایک دوسرے سے جڑنے اور کمیونٹی تعلقات مضبوط کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔کنونشن میں 200 سے زائد ممتاز مقررین، ماہرین تعلیم، سماجی رہنما اور سرکاری عہدیداران شریک ہیں۔ اس موقع پر کانگریس مین چوئے گارشیا اور شکاگو کے میئر برینڈن جانسن ، پاکستان کےقونصل جنرل طارق کریم، بنگلہ دیشی قونصل جنرل منیر چودھری،بورڈ ممبر اعظم نظام الدین، اور سینیٹر کترینہ ولانے بھی خطاب کیا۔ڈاکٹر قصیر الدین کو صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا، جب کہ ڈاکٹر شرمین جیکسن نے کمیونٹی سروس ریکگنیشن لنچ میں کلیدی خطاب کیا اور امام زید شاکر کو ان کی زندگی بھر کی خدمات کے اعتراف میں اعزاز پیش کیا گیا۔اظہر عزیز نے مزید بتایا کہ کنونشن کے 40 فیصد مقررین خواتین تھیں، جن میں ممتاز ماہرین تعلیم اور اسکالرز شامل تھیں۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ اور کینیڈا کی مسلم اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے خصوصی کانفرنسز کا بھی انعقاد کیا گیا۔