امریکی شہری بڑے پیمانے پر ملک بدری کے مخالف، نئی رپورٹ
ہیوسٹن پاپولیشن ریسرچ سینٹر کے ایک حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ زیادہ تر شہری بڑے پیمانے پر ملک بدری کی مخالفت کرتے ہیں اور غیر دستاویزی افراد کے لیے شہریت کے قانونی راستے بڑھانے کے حامی ہیں۔
یہ سروے جنوری اور فروری 2025 کے دوران کیا گیا، جس میں تقریباً 10 ہزار ہیوسٹن کے رہائشیوں نے حصہ لیا۔سروے کے مطابق 80 فیصد سے زائد شرکاء کا کہنا ہے کہ امریکا کا موجودہ امیگریشن نظام درست طور پر کام نہیں کر رہا۔ تاہم، مجموعی طور پر 70 فیصد افراد چاہتے ہیں کہ حکومت غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو قانونی حیثیت دینے کے لیے مزید مواقع فراہم کرے۔اعداد و شمار سے ظاہر ہوا کہ زیادہ تر رہائشی غیر دستاویزی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے مخالف ہیں، سوائے اس صورت کے جب کسی فرد کو کسی جرم میں گرفتار کیا جائے۔ اس کے علاوہ، ہیوسٹن کے 60 فیصد سے زائد شہری خود کو سیاسی طور پر معتدل قرار دیتے ہیں۔ اس گروپ میں قدامت پسند رجحان رکھنے والوں میں 60 فیصد جبکہ قدرے لبرل رہائشیوں میں 90 فیصد نے شہریت کے راستوں میں توسیع کی حمایت کی۔سروے نتائج کنڈر ہیوسٹن ایریا سروے سے بھی مطابقت رکھتے ہیں، جس کے مطابق زیادہ تر مقامی شہری سمجھتے ہیں کہ تارکین وطن، خواہ دستاویزی ہوں یا نہ ہوں، امریکی معاشرے کے لیے اثاثہ ہیں۔