vosa.tv
Voice of South Asia!

امریکا: حراستی مراکز میں 60 ہزار افراد قید ہونے کا انکشاف 

0

امریکا اس وقت دنیا کا سب سے بڑا حراستی نظام چلا رہا ہے، جہاں ریکارڈ 60 ہزار تارکین وطن قید ہونے کا انکشاف ہوا ہیں۔ جن میں دس افراد قید میں اپنی جان سے ہاتھ بھی دھو بیٹھے ہیں۔

قانونی ماہرین اور تحقیقی رپورٹس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا اس وقت دنیا کا سب سے بڑا امیگریشن ڈٹینشن سسٹم چلا رہا ہے، جہاں ایک ریکارڈ ساٹھ ہزار مہاجرین مختلف حراستی مراکز میں قید ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ اعداد و شمار امیگریشن پالیسیوں میں سختی اور ٹرمپ انتظامیہ کی کارروائیوں کا نتیجہ ہیں، جن میں ورک پلیس چھاپے اور عدالتوں کے باہر گرفتاریاں شامل ہیں۔ادھر ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے خبردار کیا ہے کہ حراستی مراکز کی حالت تشویش ناک ہے، جہاں قیدیوں کو بھیڑ، غیر صحت بخش ماحول اور ناقص خوراک کا سامنا ہے۔ صرف 2025 کے آغاز سے اب تک کم از کم دس مہاجرین امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کی قید میں جان سے جا چکے ہیں۔وفاقی عدالتوں نے بھی حالیہ ہفتوں میں کچھ اقدامات کیے ہیں۔ ایک جج نے فلوریڈا میں بننے والے نئے حراستی مرکز کی تعمیر عارضی طور پر روک دی، جبکہ نیویارک کی ایک عدالت نے شہر کے مہاجر حراستی سیلوں میں حالات بہتر بنانے کا حکم دیا۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ امیگریشن ڈٹینشن ایک پیچیدہ قانونی جال بن چکا ہے، جس میں امریکی حکومت کو وسیع اختیارات حاصل ہیں۔ تاہم، یہ تیزی سے بدلتی پالیسی ہدایات اور غیر منصفانہ عدالتی طریقہ کار شہری آزادیوں اور انسانی حقوق پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.