نیویارک: خودکار گاڑیوں کے ٹیسٹ کی منظوری، وی مو کو پہلا پرمٹ جاری
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز اور ڈپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن کے کمشنر ایڈانِس روڈریگز نے اعلان کیا ہے کہ نیویارک سٹی نے وی مو کو خودکار گاڑیوں کے محدود پیمانے پر تجرباتی استعمال کی اجازت دے دی ہے۔
یہ اجازت نامہ مین ہٹن اور ڈاؤن ٹاؤن بروکلین میں سخت ترین حفاظتی قواعد کے تحت دیا گیا ہے، جس میں لازمی شرط ہے کہ ہر گاڑی کے اسٹیئرنگ پر ایک تربیت یافتہ ماہر موجود ہو۔ ایڈمز انتظامیہ نے گزشتہ سال اس پالیسی کا آغاز کیا تھا تاکہ جدید ٹیکنالوجی کا محفوظ اور ذمہ دارانہ استعمال یقینی بنایا جا سکے۔میئر ایڈمز نے کہا کہ ان کی انتظامیہ ٹیکنالوجی کے فروغ کی حامی ہے مگر اس کے ساتھ عوامی سلامتی کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ ڈی او ٹی کمشنر روڈریگز کے مطابق، نیویارک نے اس حوالے سے جامع رہنما اصول مرتب کیے ہیں تاکہ شہر کی مصروف سڑکوں پر ٹیسٹنگ محفوظ انداز میں کی جا سکے۔وی مو کی نمائندہ نے کہا کہ امریکا کے پانچ بڑے شہروں میں ایک کروڑ سے زائد سفر مکمل کرنے کے بعد کمپنی اب نیویارک میں بھی تجربات شروع کرنے پر فخر محسوس کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری انتظامیہ کے ساتھ براہِ راست تعاون ٹیکنالوجی کو محفوظ انداز میں متعارف کرانے کے لیے نہایت ضروری ہے۔ مڈ (MADD) نیویارک کی ریجنل ڈائریکٹر پیج کاربون نے امید ظاہر کی کہ یہ ٹیکنالوجی نشے کی حالت میں ڈرائیونگ جیسے حادثات کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ڈی او ٹی کی شرائط کے مطابق وی مو کو اپنی سرگرمیوں کی رپورٹنگ، سائبر سکیورٹی کے معیارات کی پاسداری اور باقاعدہ میٹنگز کے ذریعے قریبی رابطہ رکھنا ہوگا۔ کمپنی کو نیویارک اسٹیٹ ڈی ایم وی سے بھی ضروری اجازت نامے مل چکے ہیں۔ اس پائلٹ پروگرام کے تحت وی مو کو ستمبر 2025 کے آخر تک آٹھ خودکار گاڑیوں کے تجربات کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم، فی الحال ان گاڑیوں کا کرایہ پر چلنا ٹیکسی اینڈ لیموزین کمیشن کے قوانین کے تحت ممنوع ہے۔