امریکی محکمہ انصاف اور نیشنل اکنامک کونسل کی نئی شراکت داری
امریکی محکمہ انصاف اور نیشنل اکنامک کونسل نے ایک نئی شراکت داری کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد ایسے ریاستی قوانین کی نشاندہی کرنا ہے جو قومی معیشت یا بین الریاستی کاروباری سرگرمیوں پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔
حکام نے کہا ہے کہ عوام، کاروباری اداروں اور تجارتی انجمنوں سے تجاویز طلب کی جا رہی ہیں تاکہ ان مسائل کا عملی حل تلاش کیا جا سکے اور قومی سطح پر معاشی رکاوٹیں کم کی جا سکیں۔یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی اُس پالیسی کا تسلسل ہے جس کے تحت عہدہ سنبھالنے کے پہلے دن سے ہی انتظامی بوجھ کم کرنے کو ترجیح بنایا گیا۔ مختلف ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے وفاقی ایجنسیوں کو ہدایت دی گئی کہ ایسے غیر ضروری ضوابط ختم کیے جائیں جو عوام اور چھوٹے کاروباروں کے لیے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔ حکام کے مطابق اس حکمتِ عملی کا مقصد امریکی معیشت کو مستحکم بنانا، توانائی کے شعبے میں خود انحصاری کو فروغ دینا اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانا ہے۔ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بعض ریاستی قوانین دوسرے ریاستوں پر بھی براہِ راست اثر ڈالتے ہیں، جس کے نتیجے میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھتی ہیں اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر، محکمہ انصاف نے حال ہی میں کیلیفورنیا ریاست اور گورنر گیون نیوزم کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ انڈوں اور مرغی کی پیداوار سے متعلق قوانین اضافی اخراجات کا سبب بن رہے ہیں اور یہ بوجھ دوسرے ریاستوں کے صارفین پر بھی منتقل ہو رہا ہے۔محکمہ انصاف اور نیشنل اکنامک کونسل نے واضح کیا ہے کہ تجاویز جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 ستمبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔ اس دوران عوام، تجزیہ کار، کاروباری حلقے اور ریاستی نمائندے اپنی آراء Regulations.gov کے ذریعے جمع کرا سکیں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس عمل سے ایسے وفاقی اقدامات تجویز کرنے میں مدد ملے گی جن کے ذریعے ریاستی قوانین کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکے گا۔