نیویارک عدالت میں FEMA کے خلاف BRIC فنڈنگ کیس دائر
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی نے فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (FEMA) کی جانب سے 351 ملین ڈالر سے زائد کی BRIC فنڈنگ کی منسوخی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عدالت میں ایک حلف نامہ جمع کروایا ہے۔
میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، یہ قانونی کارروائی امریکی فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (FEMA) کی جانب سے "بلڈنگ ریزیلینٹ انفراسٹرکچر اینڈ کمیونٹیز (BRIC)” پروگرام کے تحت 351 ملین ڈالر سے زائد کی امداد روکنے کے خلاف کی جا رہی ہے۔ یہ اقدام نیویارک اسٹیٹ کی اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز اور ملک بھر کی 20 ریاستوں کے ساتھ مل کر اٹھایا گیا ہے، جو اس فیصلے کو چیلنج کر رہی ہیں۔ BRIC فنڈنگ کانگریس کی منظوری سے نیویارک سٹی کے لیے مختص کی گئی تھی تاکہ شہر قدرتی آفات کے لیے پیشگی تیاری کر سکے۔ ان فنڈز کا استعمال سپراسٹورم سینڈی اور ہریکین آئیڈا جیسے واقعات سے ہونے والے نقصانات سے بچاؤ کے لیے کیا جا رہا تھا۔ سٹی حکام کا کہنا ہے کہ ہر ایک ڈالر جو پیشگی اقدامات پر خرچ کیا جاتا ہے، وہ بعد میں چھ گنا بچت فراہم کرتا ہے۔ میئر ایرک ایڈمز نے کہا کہ شہر میں جاری 19 منصوبے ان فنڈز پر انحصار کرتے ہیں جن کے ذریعے روزگار، رہائش اور محلوں کا تحفظ ممکن بنایا جا رہا ہے۔ ان منصوبوں میں سی پورٹ کوسٹل ریزیلینس پروجیکٹ، ٹاٹن وِل شور لائن پروٹیکشن اور کورونا ایسٹ و کسینا کاریڈور کلاؤڈ برسٹ ہب شامل ہیں جو مقامی سطح پر سیلاب اور گرمی کی شدت سے تحفظ فراہم کریں گے۔ شہر کے وکلاء کے مطابق BRIC پروگرام کے تحت 2020 سے 2023 کے درمیان 19 منصوبے وفاقی فنڈنگ کے لیے منتخب کیے گئے تھے، جن کے لیے 351.4 ملین ڈالر کی رقم مختص کی گئی تھی۔ سٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ یہ رقم حاصل کرنے کے لیے قانونی اور انتظامی کوششیں جاری رکھے گی تاکہ شہریوں اور انفراسٹرکچر کو موسمیاتی خطرات سے بچایا جا سکے۔