نیویارک میں غیر قانونی ای بائیکس اور موپیڈز کے خلاف نیا ادارہ قائم
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے ایک نئے ادارے "ڈیپارٹمنٹ آف سسٹین ایبل ڈیلیوری” کے قیام کا اعلان کیا ہے، جو شہر بھر میں غیر قانونی موپیڈز، ای بائیکس اور ای سکوٹرز کے خلاف کارروائی کرے گا۔
محکمہ ٹرانسپورٹیشن کے کمشنر یدانس روڈریگز کے مطابق اس ادارے کا مقصد ایپ پر مبنی ڈیلیوری کے بڑھتے ہوئے نظام کو محفوظ، منظم اور جوابدہ بنانا ہے۔ میئر ایرک ایڈمز کا کہنا ہے کہ نئے محکمہ کو 45 پیس آفیسرز کی مدد حاصل ہوگی، جو کمرشل سائیکلنگ قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانے عائد کریں گے اور سڑکوں پر نقل و حرکت کی نگرانی کریں گے۔ انتظامیہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس ادارے کے ذریعے پیدل چلنے والوں، سائیکل سواروں اور ای بائیک رائیڈرز کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ ڈیلیوری ایپس کو غیر محفوظ رویوں کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ مجوزہ قانون سازی کے تحت وہ ڈیلیوری ایپس جو کارکنوں کو غیر حقیقی تیز رفتار ڈیلیوری کا دباؤ ڈالتی ہیں، ان کے لائسنس منسوخ کیے جا سکیں گے۔ ساتھ ہی قانون میں محفوظ ڈیلیوری اوقات کا تعین اور مسلسل خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں پر جرمانے کی شقیں بھی شامل ہوں گی۔ ڈیپارٹمنٹ آف سسٹین ایبل ڈیلیوری کے افسران غیر مسلح ہوں گے اور شہر کے خطرناک مقامات پر تعینات کیے جائیں گے۔ افسران ای بائیکز پر نگرانی کریں گے اور شہریوں کو محفوظ ٹریفک رویوں سے متعلق آگاہی بھی فراہم کریں گے۔ میئر نے کہا اس اقدام کے تحت ای بائیکس اور ای سکوٹرز کی رفتار 15 میل فی گھنٹہ تک محدود کی جائے گی، تاکہ نقل و حرکت کے محفوظ اور پائیدار ذرائع کو فروغ دیا جا سکے۔ ایڈمز انتظامیہ اس سے قبل بھی "چارج سیف، رائیڈ سیف ایکشن پلان” کے تحت ای بائیک رائیڈرز کے لیے قانونی، محفوظ اور آگ سے بچاؤ کے نظام متعارف کروا چکی ہے، جس میں غیر قانونی بائیکس کے بدلے محفوظ ای بائیکس فراہم کرنا، پبلک چارجنگ اسٹیشنز کی تنصیب اور "مائیکرو حبز” کے قیام جیسے اقدامات شامل ہیں تاکہ بڑی گاڑیوں کی جگہ چھوٹی اور ماحول دوست گاڑیوں سے ڈیلیوریز کو ممکن بنایا جا سکے۔