نیویارک مئیر ایرک ایڈمز نے وفاقی استغاثہ کو اہم مشورہ
مئیر ایڈمز خاتون کو زندہ جلانے والے ملزم کو سخت سے سخت سزا دلانے کے لیے کوشاں
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک میئر نے وفاقی استغاثہ کو تجویز دی ہے کہ سب وے پر خاتون کو جلانے میں ملوث ملزم کے مقدمہ کی پراسیکیویشن ہاتھ میں لے اور ملزم کو سخت سے سخت سزا دلائے۔ملزم تارکین وطن ہے ۔میئر ایرک ایڈمز سب وے پر آنے والے واقعہ سے خوش نہیں ہیں اور نہ ہی یہ ظلم برداشت کرنے کو تیار ہیں اس لیے انہوں نے نیویارک پولیس کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ وفاقی آئی سی ای ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن کے ساتھ مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے شراکت قائم کریں تاکہ مقدمات میں ملوث ملزمان کی کھوج لگانا مزید آسان ہوجائے۔مئیر نےیہ ہدایت وفاقی آتشزدگی قانون کے تحت جاری کی ہیں۔ اس اقدام سے میئر کی وفاقی قانون کے حکام کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے آمادگی کی نشاندہی ہوتی ہے تاکہ شہر سے جرائم میں ملوث تارکین وطن سے سختی سے نمٹا جاسکے ۔مئیر کی تجویز کے تحت ملزم زپیٹا کے خلاف بروکلین ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس اور یو ایس اٹارنی آفس ایسٹرن ڈسٹرکٹ دونوں کی طرف سے مقدمہ چلایا جائے گا، جہاں وفاقی قانون کے تحت آتش زنی کیس میں 25 سال سے عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔واضح رہے کہ مین ہٹن میں شوٹر لوئیگی منگیون کو فی الحال مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس اور یو ایس اٹارنی آفس سدرن ڈسٹرکٹ دونوں کی طرف سے دوہری قانونی کارروائیوں کا سامنا ہے۔آتشزدگی کیس میں ملوث ملزم زپیتا کی جمعے کو بروکلین کی فوجداری عدالت میں پیشی ہے۔ایرک ایڈمز کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ تمام نیو یارکرز کی طرح میئر ایڈمز بھی گھناؤنے اور گھٹیا فعل سے بہت پریشان ہیں۔کسی دوسرے انسان کو آگ لگانا اور اسے زندہ جلتے دیکھنا برائی کی اس سطح کی عکاسی کرتا ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس کمشنر ٹِش کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ میئر ایڈمز نے نیویارک پولیس کو قانونی اتھارٹی کے اندر اور آئی سی ای کے ساتھ شراکت میں کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔ملزم کے ہاتھوں زندہ جلائی جانے والی خاتون کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے اور قانون نافذ کرنے والوں کو شبہ ہے کہ وہ ایک بے گھر عورت تھی جو سب وے پر سو رہی تھی۔ وہ فنگر پرنٹس اگر ممکن ہوا تو دانتوں کے ریکارڈ کا استعمال کریں گے۔