بشار الاسد کی حکومت کے زوال کے پیچھے امریکہ، اسرائیل اور ترکی کا ہاتھ
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دعویٰ کیا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے میں امریکہ، اسرائیل، اور ترکی کا کردار ہے۔
ایک حالیہ خطاب میں خامنہ ای نے ان ممالک پر شام میں عدم استحکام پیدا کرنے اور حکومت کی تبدیلی کی سازش کا الزام عائد کیا ہے۔ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ یہ ممالک شام میں اپنے مفادات حاصل کرنے کے لیے اختلافات پیدا کر رہے ہیں اور اسد حکومت کے خلاف جنگ کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ سازش خطے میں ایران کے اتحادیوں کو کمزور کرنے کی ایک منظم کوشش کا حصہ ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے جبکہ ترکی نے خامنہ ای کے بیان پر اب تک کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق خطے میں جاری کشیدگی کے پیش نظر یہ بیان مزید تنازعے کو جنم دے سکتا ہے۔ شام میں خانہ جنگی اور بیرونی طاقتوں کے کردار پر پہلے ہی عالمی سطح پر بحث جاری ہے۔