vosa.tv
Voice of South Asia!

 ٹرمپ کو سرکاری کاموں کے لیےمکمل استثنیٰ حاصل ہے،امریکی سپریم کورٹ

0

امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو حاصل استثنیٰ پر عملدرآمد کے لیے ماتحت عدالتوں سے رائے طلب کرلی

واشنگٹن(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف امریکا نے پیر کے روز قرار دیا کہ سابق صدر ٹرمپ کو ان کے سرکاری کاموں کے لیے قانونی چارہ جوئی سے مکمل استثنیٰ حاصل ہے اور غیر سرکاری کاموں کے لیے کوئی استثنیٰ نہیں ہے۔ عدالت نے ماتحت عدالتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ واضح طور پر یہ معلوم کریں کہ ٹرمپ کے کیس پر فیصلے کا اطلاق کیسے کیا جائے۔ ٹرمپ کیس میں امریکی سپریم کورٹ3۔6سے فیصلہ آیا ہے۔3فاضل ججوں نے اختلاف کیا ہے۔ چیف جسٹس جان رابرٹس نے قرار دیا کہ علیحدہ اختیارات کے ہمارے آئینی ڈھانچے کے تحت، صدارتی طاقت کی نوعیت سابق صدر کو اپنے حتمی اور خصوصی آئینی اختیار کے اندر فوجداری مقدمے سے مکمل استثنیٰ حاصل کرنے کا حق دیتی ہے۔اور وہ اپنے تمام سرکاری کاموں کے لیے استغاثہ سے کم از کم ممکنہ استثنیٰ کا حقدار ہے۔ غیر سرکاری کاموں کے لیے کوئی استثنیٰ نہیں ہے۔ جسٹس سونیا سوٹومائیر نے اختلاف کرتے ہوئے لکھا کہ سابق صدور کو مجرمانہ استثنیٰ دینے کے آج کے فیصلے نے ایوان صدر کے ادارے کو نئی شکل دی ہے۔ یہ ہمارے آئین اور نظام حکومت کے بنیادی اصول کا مذاق اڑاتی ہے کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے۔فاضل جج نے قرار دیا کہ عدالت کی طرف سے سابق صدر کو جو تحفظ فراہم کیا گیا وہ اتنا ہی برا ہے جتنا یہ لگتا ہے اور یہ بے بنیاد ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.