vosa.tv
Voice of South Asia!

امریکی صدارتی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کی غلط بیانیاں

0

امریکی میڈیا صدارتی مباحثے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کی جانب سے کی گئی غلط بیانیوں کو سامنے لے آیا ہے۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 30 جھوٹ بولے جبکہ جو بائیڈن نے 9 بار غلط بیانیاں کیں۔امریکی نشریاتی ادارے نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے دور صدارت میں دہشتگردی کا واقعہ رونما نہ ہونے، یوکرین کیلئے یورپ کے مقابلے میں زیادہ امریکی امداد دینے اور کیپیٹل ہل حملے میں اسپیکر نینسی پلوسی کی جانب سے 10 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کو ہٹانے سے متعلق بیانات کو بھی جھوٹ پر مبنی قرار دیا۔ رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعویٰ کو بھی غلط بیانی قرار دیا جس میں انہوں نے کہاکہ ریٹائرڈ امریکی فوجیوں کیلئے ویٹرن چوائس پروگرام بطور صدر انہوں نے کانگریس میں پیش کیا۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعویٰ کو بھی حقائق کے منافی قرار دیا کہ موجودہ وقت میں امریکا سب سے بڑے بجٹ خسارے اور چین کے ساتھ تجارتی خسارے کا شکار ہے، رپورٹ کے مطابق دونوں معاملات موجودہ وقت میں نہیں بلکہ سابق صدر ٹرمپ کے دور صدارت کے دوران تھے۔ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی مباحثے کے دوران 9 غلط بیانیاں کیں تھیں۔رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن نے اپنے میڈی کیئر پالیسیوں کے اعداد و شمار سے متعلق 2 جھوٹ بولے۔ اور اپنے دور صدارت میں کسی امریکی فوجی اہلکار کی موت نہ ہونے سے متعلق بھی جھوٹا دعویٰ کیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جو بائیڈن نے مباحثے کے دوران بھی ارب پتیوں پر ٹیکس ریٹ سے متعلق گمراہ کن اعداد و شمار پر مبنی غلط بیانی ایک بار پھر دوہرا دی اور جھوٹا دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سوشل سکیورٹی کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ جو بائیڈن کے ایک اور دعویٰ کو بھی جھوٹا قرار دیا  گیا جس میں انہوں نے کہا کہ صدارتی عہدہ سنبھالتے وقت ملک میں بے روزگاری کی شرح 15 فیصد تھی۔مباحثے کے دوران جو بائیڈن نے بارڈر بل کی حمایت کے وقت بارڈر پیٹرول کی جانب سے ان کی تائید کرنے سے متعلق بھی غلط بیانی کی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.